بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، عوام پر مزید بوجھ

ملک بھر کے بجلی صارفین (کراچی کے سوا) کے لیے بجلی ایک بار پھر مہنگی ہونے کا امکان ہے، کیونکہ اپریل 2025 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 1 روپے 27 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست دی گئی ہے۔

سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (CPPA) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (NEPRA) کو درخواست دی ہے کہ اپریل کے مہینے کی فیول لاگت کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا جائے۔ اپریل میں بجلی بنانے کی اصل لاگت 9.91 روپے فی یونٹ رہی، جبکہ صارفین کو بلنگ 7.68 روپے فی یونٹ کے حساب سے کی گئی، جس کا فرق اب صارفین سے وصول کیا جائے گا۔

درخواست کے مطابق اپریل میں 10,513 گیگا واٹ آور بجلی پیدا کی گئی، جس میں سے 10,196 گیگا واٹ آور تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئی۔ سب سے مہنگی بجلی درآمدی ایل این جی سے بنی جس کی لاگت 24.26 روپے فی یونٹ رہی، جبکہ درآمدی کوئلے سے بننے والی بجلی 16.60 روپے فی یونٹ رہی۔

ہائیڈرو پاور اور نیوکلیئر بجلی کی سستی پیداوار کے باوجود، جن کا حصہ بالترتیب 21.94 اور 17.91 فیصد رہا اور لاگت صرف 2.10 روپے فی یونٹ تھی، مہنگے ذرائع کی وجہ سے مجموعی قیمت میں کمی نہ آ سکی۔ مقامی کوئلے سے بجلی 11.21 روپے فی یونٹ اور گیس سے 11.82 روپے فی یونٹ پر بنی۔ سب سے مہنگی بجلی فرنس آئل سے بنی جو 28.77 روپے فی یونٹ تھی، اگرچہ اس کا حصہ صرف 0.79 فیصد رہا۔

ایران سے بھی تھوڑی مقدار میں بجلی لی گئی جو 25.35 روپے فی یونٹ پڑی۔ ڈیزل سے کوئی بجلی پیدا نہیں کی گئی۔

یہ اضافہ، اگر منظور ہوا، تو مئی کے بلوں میں لاگو ہوگا، تاہم لائف لائن صارفین اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔ نیپرا نے عوام سے رائے لینے کے لیے سماعت کی تاریخ مقرر کر دی ہے، جس کے بعد حتمی منظوری دی جائے گی۔

Also Check

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *