پاکستان اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹ جاری کر دیے، یورپ کے نوٹوں کی طرح مضبوط اور محفوظ؟

پاکستان اسٹیٹ بینک (ایس بی پی) نے تمام موجودہ کرنسی نوٹوں کو تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جو کہ ملک کی معیشت اور مالیاتی نظام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ نئے نوٹوں میں جدید بین الاقوامی سیکیورٹی فیچرز، نئے ڈیزائن، اور پائیداری کے لیے بہتر مواد شامل ہوگا۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے بتایا کہ یہ نئے نوٹ 2025 کے دوسرے نصف سے مرحلہ وار گردش میں آئیں گے، اور پرانے نوٹ اگلے پانچ سال تک بتدریج مارکیٹ سے ہٹائے جائیں گے۔ اس اقدام کا مقصد جعلی نوٹوں کی روک تھام، کالا دھن کم کرنا، اور پاکستانی کرنسی کی ساکھ کو بڑھانا ہے۔

نئے نوٹوں کی اہم تفصیلات
اسٹیٹ بینک نے نئے نوٹوں کے ڈیزائن کے لیے ایک آرٹ مقابلے کا انعقاد کیا، جس میں پاکستانی فنکاروں نے حصہ لیا۔ مقابلے کے فاتحین میں ڈاکٹر شیری عابدی، ہارون خان، میمونہ افضل، ہادیہ حسان، اور نورین اسلم شامل ہیں، جن کے ڈیزائن پاکستانی ثقافت، تاریخی مقامات، اور قومی علامات کو اجاگر کریں گے۔ یہ ڈیزائن مقامی فنکاروں کے وژن اور عالمی معیار کے ڈیزائنرز کی مہارت کا امتزاج ہوں گے۔
نئے نوٹوں میں ایک تجرباتی پولیمر پلاسٹک نوٹ بھی شامل ہوگا، جو واٹر پروف اور زیادہ پائیدار ہوگا۔ اگر یہ کامیاب رہا تو دیگر مالیتوں کے نوٹ بھی پولیمر پر منتقل کیے جا سکتے ہیں۔ موجودہ نوٹوں کی مالیت (10، 20، 50، 100، 500، 1000، اور 5000 روپے) برقرار رہے گی، لیکن ان کے ڈیزائن اور سیکیورٹی فیچرز مکمل طور پر اپ ڈیٹ ہوں گے۔

نئے نوٹوں کے فوائد اور اہمیت
- جعلی نوٹوں پر قابو: نئے سیکیورٹی فیچرز جیسے کہ ایمبیڈڈ سیکیورٹی تھریڈ، ہولوگرام، اور لیٹنٹ ایمیج جعلی نوٹ بنانا تقریباً ناممکن بنا دیں گے۔ سینٹ کی فنانس کمیٹی کو بتایا گیا کہ جعلی نوٹوں کی گردش ایک بڑا مسئلہ ہے، اور نئے نوٹ اسے حل کریں گے۔
- معاشی استحکام: ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نوٹ کالا دھن اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے میں مدد دیں گے، جو پاکستانی معیشت کے لیے بہتر ہوگا۔ خلیل ہاشمی، ایک معاشی تجزیہ کار، نے کہا کہ “یہ قدم پاکستان کے مالیاتی نظام کی شفافیت بڑھائے گا۔”
- ثقافتی عکاسی: نئے نوٹ پاکستان کی ثقافتی ورثے، قدرتی مناظر، اور تاریخی مقامات جیسے کہ فیصل مسجد، قائداعظم کی تصویر، اور کوئٹہ کے زرغون پہاڑوں کو نمایاں کریں گے۔
- پائیداری: پولیمر نوٹ متعارف کرانے سے نوٹوں کی عمر بڑھے گی، جو کاغذی نوٹوں کے مقابلے میں زیادہ دیر تک چلیں گے اور پرنٹنگ کے اخراجات کم کریں گے۔
اہم حقائق ایک نظر میں
پہلو | تفصیلات |
---|---|
رول آؤٹ کا وقت | جولائی 2025 سے مرحلہ وار، پہلا نوٹ 2025 کے آخر میں۔ |
مالیت | 10، 20، 50، 100، 500، 1000، 5000 روپے۔ |
سیکیورٹی فیچرز | ہولوگرام، ایمبیڈڈ تھریڈ، لیٹنٹ ایمیج، واٹر مارک، مائیکرو ٹیکسٹ۔ |
مواد | کاغذی نوٹوں کے ساتھ ایک پولیمر پلاسٹک نوٹ (مالیت فی الحال غیر واضح)۔ |
پرانے نوٹوں کی مدت | 5 سال تک قانونی حیثیت، بتدریج مارکیٹ سے ہٹائیں جائیں گے۔ |
ڈیزائن مقابلہ | پاکستانی فنکاروں کے ڈیزائن منتخب، عالمی ڈیزائنرز کے ساتھ حتمی شکل دی جائے گی۔ |
چیلنجز اور عوامی ردعمل
کچھ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نئے نوٹوں کی طباعت اور پرانے نوٹوں کی واپسی کے عمل سے بینکوں پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، پولیمر نوٹوں کی تیاری کے لیے سیکیورٹی پیپرز لمیٹڈ (ایس پی ایل) کو اپنے پلانٹ کو اپ گریڈ کرنے میں 18 ماہ لگ سکتے ہیں، جو رول آؤٹ کے شیڈول کو متاثر کر سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے نئے ڈیزائن کی تعریف کی ہے، لیکن کچھ نے کہا کہ “حکومت کو ڈیجیٹل کرنسی پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔” ایک صارف نے لکھا، “نئے نوٹ اچھے ہیں، لیکن بینکوں میں لمبی قطاروں سے بچانے کے لیے منصوبہ بنائیں۔”
کیا ہوگا اگلا؟
اسٹیٹ بینک فیڈرل کابینہ سے منظوری کے لیے اگلے دو سے تین ماہ میں ڈیزائن پیش کرے گا۔ پہلا نو kٹ 2025 کے آخر تک مارکیٹ میں آئے گا، لیکن یہ کون سی مالیت کا ہوگا، ابھی طے نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ، اسٹیٹ بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کے لیے بھی کام کر رہا ہے، جس کا قانونی ڈھانچہ تیار کیا جا رہا ہے۔ عوام سے گزارش ہے کہ جعلی خبروں سے بCHIں اور صرف اسٹیٹ بینک کے سرکاری اعلانات پر بھروسہ کریں۔ یہ نئے نوٹ نہ صرف پاکستان کی معاشی ساکھ بڑھائیں گے بلکہ قومی فخر کا باعث بھی بنیں گے!